Apr ۱۸, ۲۰۲۳ ۱۶:۴۲ Asia/Tehran
  • افراط زر آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے تعاون کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ

آئی ایم ایف سے قرضہ وصولی کے لئے حکومت پاکستان کی جانب سے اس کی شرطوں کو تسلیم کیا جانا اس ملک میں مختلف اشیا کی قیمتوں میں ریکارڈ توڑ اضافہ ہونے کا باعث بنا ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: اسلام آباد سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو قرضے کی فراہمی کے لئے عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے سخت ترین شرائط اور گذشتہ سال پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کی بنا پر اس ملک کو نہ صرف غذائی اشیا کی قلت بلکہ ان اشیا میں ریکارد توڑ اضافہ ہونے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کی پاکستان سے واپسی اور  بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی نئی لہر جو امریکہ کے ساتھ اس ملک کی حکومت کے ماضی کے تعاون کا نتیجہ ہے، پاکستان میں سخت معاشی مسائل کا باعث بنی ہے۔

پاکستان میں بڑھتی مہنگائی اور افراط زر کی بنا پر اس ملک کی حکومت دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لئے اور بیرونی قوضوں کی ادائیگی کے لئے آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ حاصل کرنے کے لئے اس کی سخت ترین شرائط ماننے پر مجبور ہو گئی ہے۔

ٹیگس