پاکستان میں اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف حکومت کا کریک ڈاؤن، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان بھی نظر بند
حکومت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کے تحت وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کو بھی جی بی ہاؤس اسلام آباد میں نظر بند کر دیا ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کے مطابق سابق وزیر اعظم اور ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے اب تک پارٹی کے رہنماوں اسد عمر، شاہ محمود قریشی ، فؤاد چودھری، خواتین پی ٹی آئی رہنماؤں مسرت جمشید چیمہ، ملیکہ بخاری، عالیہ حمزہ اور فلک ناز چترالی سمیت ایک ہزار 900 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
اسکے علاوہ پولیس اور مظاہرین کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم آٹھ افراد جاں بحق اور 290 زخمی بھی ہوئے ہیں۔
صورتحال پر قابو پانے کے لیے حکومت نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں فوج طلب کر لی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کو جی بی ہاؤس اسلام آباد میں نظر بند کر دیا گیا، خالد خورشید کو نظر بند کرنے کی منظوری چیف کمشنر اسلام آباد نے دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے گلگت بلتستان ہاؤس اسلام آباد کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔