Jun ۲۹, ۲۰۲۳ ۱۶:۵۸ Asia/Tehran
  • آئی ایم ایف اور پاکستان معاہدے کے قریب، کیا ترقی کی واحد راہ حل یہی ہے؟

پاکستان کی اقتصادی و معاشی صورت حال کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے درمیان اصولی طور پر معاملات طے پاگئے ہیں اورپاکستان کو اپنے کوٹے کے ڈھائی ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اگلے ایک دو دن تک آئی ایم ایف کی جانب سے باضابطہ اعلان متوقع ہے . پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے ایکسٹنڈڈ فنڈ فسیلیٹی پروگرام کی مدت ختم ہونے میں صرف ایک دن باقی ہے اس لئے توقع ہے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان کو یہ رقم ملے گی۔

نئی شرائط پرعملدرآمد کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ارب بیس کروڑ ڈالر نواں اقتصادی جائزہ تکمیل کیلئے تیار ہے مگر حکومت چاہتی ہے کہ آئی ایم ایف سے پروگرام کی باقی ماندہ دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی پوری رقم وصول ہوجائے لیکن یہ رقم صرف نئے پروگرام کی صورت میں ہی وصول ہونا ممکن ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو تجویز دی ہے کہ بورڈ اجلاس نہ ہو سکے تو پروگرام میں 6 ماہ کی توسیع کی جائے، اسٹینڈبائی معاہدے کا حجم ساڑھے 3 ارب ڈالر کیا جائے تاہم آئی ایم ایف پاکستان کے کوٹے کے دو ارب پچاس کروڑ ڈالر سے دو کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر دینے کا خواہاں ہے۔

دوسری جانب امیرِ جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کیا آئی ایم ایف سے قرضہ لینا ہی ترقی کا واحد حل ہے۔

سراج الحق نے نمازِ عید کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سے کبھی ترقی نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ قرضے لے کر ہی ہم اس حال تک پہنچے ہیں، ہمیں اپنا کلچر تبدیل کرنا ہوگا، معاشی ترقی کے لیے اپنے اخراجات کم سے کم کرنا ہوں گے۔

جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک پر اشرافیہ حکمران ہے اور ملک میں وسائل کی منصفانہ تقسیم نہیں ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں اور وسائل کا صحیح استعمال کریں۔ مشکلات سے نجات کا واحد راستہ عدل و انصاف کا نظام ہے۔

ٹیگس