کیا اسحٰق ڈار پاکستان کے نگراں وزیرِاعظم بن جائیں گے؟
ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی دونوں بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں اسحاق ڈار کے نام پر مشاورت ہوئی ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: وفاقی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی طرف سے نگراں وزیرِ اعظم کے لیے جو بھی نام آئیں گے اس پر بات چیت ہو گی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ابھی تک نگراں وزیرِ اعظم کے لیے کوئی نام فائنل نہیں کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے نگراں وزیراعظم بنائے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اب تک ہر ذمے داری بخوبی نبھائی ہے، اللہ نے جس سے جو کام لینا ہو لے لیتے ہیں۔ اس سے قبل پاکستانی میڈیا نے یہ خبر نشر کی تھی کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم بنایا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی دونوں بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں اسحاق ڈار کے نام پر مشاورت ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی اسحاق ڈار کے نام پر باقی سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لینے کی کوشش کر رہی ہے۔
سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو نگران وزیر اعظم کے طور پر دیکھنے کے خواہاں ہیں، تاہم پیپلزپارٹی نے اس تجویز پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پیپلزپارٹی کا مؤقف ہے کہ شریف خاندان سے تعلق رکھنے والا فرد غیر جانبدار سیٹ اپ کی قیادت کے لیے موزوں نہیں ہو سکتا۔
تاہم ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے تحفظات دور کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں ایک ایسے سیاستدان کو نگران حکومت کی قیادت سونپنا چاہتے ہیں جو انتخابات میں تاخیر کے کسی بھی اقدام کو روک سکے، اتحادیوں کو راضی کرنے کے بعد حکمران جماعت کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ اعلان کیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر دونوں کو 3، 3 نام پیش کرنے ہوں گے، جس میں سے ایک کا انتخاب کیا جائے گا۔