فیصل آباد جڑانوالا میں قرآن کی بے حرمتی، 5 چرچ اور بہت سے گھر جلا دئیے گئے
پاکستان کے شھر فیصل آباد کے علاقے جڑانوالا میں قرآن کی بے حرمتی کی آڑ میں بے قابو متشدد ھجوم نے پانچ چرچ اور بہت سے گھروں کو آگ لگا دی-
سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جڑانوالا میں عیسائیوں کے ہاتھوں مسجدوں سے قرآن کی بے حرمتی کے اعلان کے بعد سینکڑوں افراد نے جمع ہو کر پانچ چرچوں اور علاقے میں موجود عیسائیوں کے گھروں کو آگ لگادی۔ بےقابو بلوائیوں نے جڑانوالا کےاسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کو بھی جلا دیا جس کے بعد علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ مقامی پولیس اور عوام کے مطابق تشدد اس وقت بھڑک اٹھا جب سینما چوک کے پاس دو عیسائی بھائیوں کے گھر کے قریب سے قرآن کریم کے کئ جلے ہوئے اوراق ملے جس کے بعد یہ افواہ جنگل کی آگ کی طرح پورے شھر میں پھیل گئی اور الزامات لگانے والے افراد نے مسجدوں میں جاکر عوام کو بھڑکانا شروع کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق حالات اس وقت مزید خراب ہو گئے جب تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں نے وہاں پہنچ کر مساجد سے اعلان کرنا شروع کیا کہ عوام حادثے کی جگہ پر پہنچیں جس کے بعد حادثات کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔ بے قابو ھجوم نے جڑانوالا میں چرچوں کی بے حرمتی کے علاوہ انہیں آگ لگا دی اور چک 127 جی بی ، چک 126 جی بی کے قریب عیسائیوں کی آبادیوں میں بہت سے گھروں کو آگ لگانے کی بعد خالی گھروں میں لوٹ مار شروع کر دی۔ رپورٹ کے مطابق بے قابو بلوائیوں نے عیسائیوں کے قبرستان کو بھی خراب کر دیا اور اس کی دیوار کو گرا دیا۔ بلوائیوں کے ایک گروہ نے جڑانوالا کے اسسٹنٹ کمشنر شوکت مسیح کے دفتر پر بھی حملہ کیا لیکن وہ بلوائیوں کے پہنچنے سے پہلے سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ مقامی عیسائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ پولیس اس موقع پر خاموش تماشائی بنی رہی اور انہوں نے متاثرہ عیسائی خاندانوں کی کوئی مدد نہیں کی - رپورت کے مطابق حالات کو کنٹرول کرنے کےلئے پنجاب حکومت نے علاقے میں رینجرز اور ایلیٹ پولیس فورس کی بھاری نفری تعین کر دی گئی ہے اور مقامی عیسائی اسسٹنٹ کمشنر کو اپنے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
خبروں کے مطابق پنجاب کے ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ میں پیش آئے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق قرآن کی بے حرمتی کو بنیاد بناکر اقلیتوں کی آبادیوں پر حملہ آورہونےکی کوشش کی گئی جسے پولیس نے ناکام بنایا، امن کمیٹی کو متحرک کردیا کیا گیا ہے اور پولیس نے 100 سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق سوچی سمجھی سازش کے تحت امن خراب کرنے کی کوشش کی گئی، قرآن پاک کی مبینہ بےحرمتی کی تحقیقات جاری ہیں،کمشنر،آرپی او،ڈپٹی کمشنر اور سی پی او فیصل آباد نفری کے ساتھ موقع پر موجود ہیں۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعے کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کا حکم بھی دے دیا- واقعے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے فیصل آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جبکہ تحصیل جڑانوالہ میں آج عام تعطیل کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنرکے مطابق تمام تعلیمی ادارے اور دفاتر آج بند رہیں گے۔