Sep ۱۷, ۲۰۲۳ ۱۱:۴۷ Asia/Tehran
  • ایران و پاکستان کی  سرحد پر تجارتی سرگرمیاں روکنے کے خلاف احتجاج

تربت میں ایران و پاکستان کی سرحد پر تجارتی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کےخلاف ہزاروں افراد نے مظاہرے کئے ہیں۔

سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تربت میں نیشنل پارٹی، حق دو تحریک اور دوسری سیاسی جماعتوں نے مل کر  ایران و پاکستان کی  سرحد پر تجارتی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کےخلاف عوامی دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے شھر میں مارچ کرنے کے بعد مرکزی روڈ پر دھرنا دیا اور اسمگلنگ روکنے کے بہانے تجارتی پابندیاں لگانے کی حکومتی کوششوں کی مذمت کی اور اسے بلوچستان کے لوگوں کے خلاف ایک سازش قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اسلام آباد کو اپنے اس فیصلے پر نطرثانی کرنی چاہیے اور فوری طور پر ایران کے ساتھ تجارت کو بحال کرنا چاہیے۔

مظاہرین کی جانب سے پاس کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان سرحد سے ایران تیل کی اسمگلنگ کی باتیں حقائق کے برخلاف ہیں کیونکہ ایران و پاکستان کی  سرحد پر تمام ٹرانسپورٹرز فرنٹیر کارپس اور مقامی انتظامیہ کے تحت رجسٹرڈ ہیں اور وہ متعلقہ حکام کی اجازت سے ہی ایرانی سرحد پار کرتے ہیں۔

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ لوگوں نے ہزاروں گاڑیوں کی رجسٹریشن کرائی ہے کیونکہ یہ ایک قانونی تجارت تھی۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے حکومت کی جانب سے اچانک پالیسی بدلنے کی پالیسی اور ایرانی تیل سمیت دیگر اشیاء کو غیر قانونی اور اسمگلنگ قرار دینے کے فیصلے کی مذمت کی۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سینکڑوں ہزاروں خاندانوں کا روزگار سرحدی تجارت پر ہے اور اس پر پابندی کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگی اور انہوں نے پورے مکران علاقے میں 21 ستمبر کو ہڑتال کا اعلان بھی کیا۔

ٹیگس