عمران خان نے سائفر کیس میں فرد جرم کی کارروائی چیلنج کردی
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سائفر کیس میں فرد جرم کی کارروائی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردی۔
سحر نیوز/ پاکستان: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سائفر لیک کیس میں وکیل سلمان صفدر اور خالد یوسف کے ذریعے ایک درخواست دائر کی ہے جس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں مدعی مقدمہ یوسف نسیم کھوکھر اور ریاست کو فریق بنایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق مقدمے کی نقول تقسیم کرنے کے سات دن بعد چارج فریم کیا جا سکتا ہے لیکن ٹرائل کورٹ نے سات دن کے قانونی تقاضے کو بھی مدنظر نہیں رکھا، ٹرائل کورٹ نے جلد بازی میں فرد جرم عائد کی اور ٹرائل بھی جلد بازی میں مکمل کرنا چاہتی ہے، اعلی عدلیہ کی جانب سے ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر سماعت یا جلد مکمل کرنے کی کوئی ہدایت نہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جلد بازی میں ٹرائل آگے بڑھانے سے بنیادی آئینی حقوق متاثر ہوں گے، مرکزی ثبوت سائفر ٹیلی گراف کی عدم موجودگی میں ٹرائل آگے نہیں بڑھایا جا سکتا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا 23 اکتوبر کا آرڈر کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ
سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر 23 اکتوبر کو فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران فرد جرم عائد کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے صحت جرم سے انکار کیا۔
عدالت نے کیس کے گواہان کے بیانات 27 اکتوبر کو طلب کرلیے ہیں، سائفر کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی ان دنوں سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔