Feb ۲۷, ۲۰۲۴ ۱۰:۲۵ Asia/Tehran
  •  ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق پاکستان کا بڑا فیصلہ

پاکستان کی حکومت نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا-

سحرنیوز/ پاکستان: پاکستان کی نگراں کابینہ نے پندرہ سال کے بعد ایرانی بارڈر سے گوادر تک اکیاسی کلو میٹر پائپ لائن بچھانے کے فیصلے کی منظوری دے دی۔ نگراں کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے فیصلے کی توثیق کی- پائپ لائن بچھانے سے پاکستان اٹھارہ ارب ڈالر جرمانے کی ادائیگی سے بچ جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرانی بارڈر سے گوادر تک پائپ لائن کی تعمیر پر 45 ارب روپے لاگت آئے گی۔

ایل این جی کے مقابلے میں ایران سے سات سوپچاس ملین کیوبک فٹ گیس انتہائی سستی ملے گی۔ ایران سے گیس خریدنے کے نتیجے میں پاکستان کو سالانہ پانچ ارب ڈالر سے زائد کی بچت ہوگی۔ رپورٹس کے مطابق پاکستان امریکا سے آئی پی منصوبے پر پابندیوں سے استثنا مانگے گا۔

دوسری جانب اعلامیے کے مطابق نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کے لیے ایران سرحد تک 80 کلومیٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منطوری دی گئی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے اندر 80 کلومیٹر گیس پائپ لائن بچھانے کا کام شروع کیا جائے گا، پائپ لائن گوادر سے ایران سرحد تک تعمیر ہوگی،  کابینہ کمیٹی نے وزیراعظم کی ستمبر2023 میں قائم وزارتی کمیٹی نے سفارشات کی منظوری دی۔

 

ٹیگس