اسلام آباد سے ہمارے رپورٹر علی رضوی کی خاص رپورٹ
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے آج ہفتے کے روز الجزائر کی میزبانی میں گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم کے اجلاس میں مذکورہ بات کہی۔
پاکستان کی حکومت نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا-
اکتوبر کے آغاز کے ساتھ ہی تیل کمپنیوں نے صارفین کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔
مصر نے داخلی ضروریات کےعلاوہ یورپ کو گیس کی برآمدات کےلئے صیہونی ریاست کے ساتھ گیس درآمد کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔
لبنان کے وزیر توانائی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ ملک میں جاری بجلی اور گیس کا بحران دوست ممالک کی مدد سے حل کرنے کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔
پاکستان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر اسلام آباد نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل نہ کیا تو اُسے اٹھارہ ارب ڈالر کا بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
پاکستان کی اکنامک کوآرڈی نیشن کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں جس سے حکومت کو 310 بلین روپے حاصل ہوں گے جو قرضوں کی ادائیگی کی اقساط میں ادا ہوں گی۔
پاکستان کو روس سے گیس کی درآمد پر دونوں ممالک کی رضامندی کے باوجود موجودہ انفرااسٹرکچر کی ناکافی صلاحیت کے سبب یہ عمل ممکن نہیں ہو پا رہا ہے۔
پاکستان میں سردیاں بڑھنے کے بعد گیس کے بحران میں بھی شدت آگئی ہے۔