سرفراز بگٹی بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سرفراز بگٹی 41 ووٹ لے کر بلامقابلہ وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب ہو گئے۔
سحر نیوز/ پاکستان: اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی نے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی کا بطور وزیرِ اعلیٰ بلامقابلہ منتخب ہونے کا اعلان کیا۔
اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے مطابق میر سرفراز بگٹی کے حق میں 41 ووٹ کاسٹ کیے گئے، جس کے بعد انہوں نے سرفراز بگٹی کو بلامقابلہ وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
نیشنل پارٹی کے چاروں ارکان اسمبلی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جبکہ جمعیت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی ایوان میں موجود نہیں تھے۔
سابق صوبائی وزیر داخلہ اور نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی یکم جون 1975 کو ڈیرہ بگٹی میں پیدا ہوئے، ان کے والد میر غلام قادر میسوری قبیلے کی ایک قدرآور شخصیت تھے۔
سرفراز بگٹی نے اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پر ڈیرہ بگٹی سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
2018میں بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد انتخابات میں حصہ لینے والے سرفراز بگٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن وہ 2018 اور 2021 میں سینیٹر منتخب ہوئے۔
گزشتہ سال نگراں حکومت کے قیام کے بعد وہ کابینہ کا حصہ تھے اور انہیں نگراں وفاقی کابینہ میں وزیر داخلہ کا منصب دیا گیا تھا تاہم بعدازاں انہوں نے اس منصب سے مستعفی ہوتے ہوئے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اور 2024 کے عام انتخابات میں ڈیرہ بگٹی سے بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی۔10 سے کامیابی حاصل کر کے صوبائی اسمبلی کا حصہ بنے تھے۔