Mar ۰۴, ۲۰۲۴ ۱۶:۳۳ Asia/Tehran
  • پاکستانی سینیٹ: غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت، اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ پرتاکید

سینیٹ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی گئی اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ پر زور دیا گیا ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان:  پاکستانی سینیٹ کا اجلاس آج مرزا آفریدی کی زیرصدارت ہوا جس میں 29 فروری کو اسرائیلی فوج کی جانب سے خوراک کیلئے جمع فلسطینیوں کے قتل عام کیخلاف مذمتی قرارداد پیش کی گئی۔

سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ امداد لینے کیلئے جانے والوں پر فضائی بمباری انتہائی قابل مذمت ہے، مسلمان ممالک کو چاہیے کہ مظلوم فلسطینیوں کو امداد فراہم کرنے کیلئے اپنی اپنی ایئر فورسز کے ذریعے کم ازکم ائیر سیفٹی ہی فراہم کردیں۔

سینیٹر پلوشہ نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام پر خاموشی پر اسلامی ممالک کو شرم آنی چاہئے، اللہ کرے تیل کی دولت سے مالا مال مسلمان ممالک کے تیل کے کنویں خشک ہوجائیں کیونکہ وہ فلسطینیوں کا ساتھ نہیں دے رہے، اسرائیل کیخلاف عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کا قتل عام کررہا ہے اور ہم خاموش ہیں، پاکستان میں اس ایشو پر مظاہرے ہوئے تو ان پر لاٹھی چارج ہوجاتا ہے، ہمیں اب قراردادوں سے آگے نکلنا ہوگا، ہمیں جاگنے کیلئے اور کتنی لاشیں چاہئیں۔

سینیٹر کامران نے کہا کہ اسرائیل کی مذمت ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے، ہمیں اپنے گریبان میں بھی جھانکنا چاہیے، جو لوگ پارٹیوں کی سطح پر حماس سے ملے ہیں ان کیلئے پاکستان کی زمین بھی تنگ کی جارہی ہے، ان کیلئے پاکستان میں بھی مشکلات پیدا کی جارہی ہیں۔

سینیٹر عون عباس کا کہنا تھا کہ امریکی حکام خود کہہ رہے ہیں کہ فلسطینی گھاس کھانے پر مجبور ہیں، ہمیں اگر فلسطینیوں کی مدد کرنی ہے تو آئیے اس ایوان میں امریکہ کی مذمت کی قرارداد منظور کرتے ہیں۔

سینیٹر خالدہ خطیب نے کہا کہ ہمیں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہوگا۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اسرائیلی کمپنیاں جو فلسطین جنگ میں مدد کر رہی ہیں ان کا بائیکاٹ ہونا چاہئے، تمام سینیٹرز جاکر امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کریں، سیاسی جماعتیں اور پوری عوام امریکی سفارتخانے کے باہر دھرنا دیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ جمعرات کو ایسی حالت میں کہ غزہ کے النابلسی اسکوائر پر فلسطینی عوام جو اپنے بچوں کے لئے اشیائے خورد و نوش کی امداد کے منتظر لائنوں میں کھڑے ہوئے تھے، غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے وحشیانہ جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا، جس میں ایک سو بارہ فلسطینی شہید اور تقریبا آٹھ سو دیگر زخمی ہو گئے۔

ٹیگس