پاراچنار کا محاصرہ بدستور جاری، امدادی سامان کی دوسری کھیپ پہنچی، تکفیری دہشتگردوں کے خلاف کاروائیوں میں آئی تیزی
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ایک سو بارہ دن سے محصور علاقے پارا چنار میں، شدید سیکورٹی میں امدادی ارسال کئے جانے کی اطلاع ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے شمال مغرب میں واقع شیعہ نشین علاقے پارا چنار ایک سو بارہ روز کے محاصرے اور اس علاقے میں انسانی بحران پیدا ہونے کے بعد انتہائی سخت سیکورٹی تدابیر کے تحت بنیادی ضرورت کی چیزوں اور دواؤں پر مشمتل دوسری امدادی کھیپ پارا چنار پہنچ گئی ہے۔ یہ اقدام ایسی حالت میں انجام پایا ہے کہ پاراچنار کی جانب جانے والے تمام راستے سیکورٹی خطرات کے باعث بدستور بند ہیں اور بنیادی ضرورت کی اشیاء کی کمی نے عوام کی زندگي میں بحران کھڑا کردیا ہے۔
پاکستان کے شمال مغربی علاقے کرم کے عوام کے لئے امدادی سامان کی دوسری کھیپ اکسٹھ ٹرکوں سے روانہ کی گئی ہے جس میں کھانے پینے کا سامان ، دوائيں ، اور بنیادی ضرورت کی چیزیں ہیں۔ دوسری امدادی کھیپ سیکورٹی فورسس کی سخت نگرانی میں بگن کے علاقے سے کہ جہاں پہلے امدادی کاررواں پر حملہ ہوا تھا ، عبور کر کے پاراچنار پہنچی ہے۔ شمال مغربی پاکستان کے اس علاقے کے طویل مدت محاصرے نے ایک طرف راستے بند ہونے اور دوسری جانب باربار دہشتگردانہ حملوں کے باعث مقامی لوگوں پر دباؤ کافی بڑھا دیا ہے۔
گذشتہ ایک مہینے کے اندر انساندوستانہ امداد لے جانے والے کارروانوں پر دو حملے ہوچکے ہيں جو اس علاقے تک بنیادی ضرورت کی چیزیں پہنچنے میں تاخیر کا باعث بنے ہيںگذشتہ مہینوں کے دوران فریقین کے درمیان خونریز جھڑپوں کے بعد مقامی قبائل کے درمیان امن سمجھوتے پر دستخط کے باوجود شہر پاراچنار کا راستہ کھولا نہیں جا سکا ہےان بحرانی حالات نے حکومت پاکستان کو سیکورٹی فورسس کی نگرانی میں امدادی سامان بھیجنے پر مجبور کیا ہے۔
سیکورٹی اہلکاروں نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے صدر مقام پیشاور سے شہر پارا چنار جانے والی سڑکوں کو پوری طرح کھولنے کی غرض سے پیشاور کے اطراف کے علاقوں سے تکفیریوں اور دہشتگردوں کا صفایا کرنے کی کارروائياں شروع کردی ہیں۔