پارا چنار کی صورتحال انتہائی تشویشناک
ذرائع کا کہنا ہے کہ کرم میں قیام امن کے لیے بنکرز کی مسماری کا سلسلہ آج پھر شروع ہوگا، مال بردار ٹرکوں کا ایک اور قافلہ بھی آج پاراچنار روانہ ہوگا جبکہ آئندہ 3 دنوں میں کسی بھی دن امن جرگے کا امکان ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے علاقے کرم میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، شہری آٹے، چینی، سبزی، گیس اور پیٹرول کے لیے پریشان ہیں۔
کرم میں ایک کلو پیاز چھ سو روپے، ٹماٹر چارسو پچاس روپے، گھی سات سو تیس روپے اور ایک کلو چینی کی قیمت دو سو ساٹھ روپے تک پہنچ گئی۔
شہریوں نے دواؤں اور پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مال بردار ٹرکوں کا ایک اور قافلہ آج پارا چنار کے لیے روانہ ہوگا، راستوں کی بندش سے اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں جبکہ پیٹرولیم مصنوعات بھی نایاب ہیں۔
واضح رہے کہ پاراچنار سے پشاور جانے والی 200 مسافر گاڑیوں کے قافلے پر حملے کے بعد ٹل پارا چنار روڈ 21 نومبر سے بند ہے، بگن میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے میں 130 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے ۔
23 نومبر کو حکومت خیبر پختونخوا کی ایک کمیٹی کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی میں 7 دن کی توسیع کردی گئی تھی، بعد ازاں ایک گرینڈ جرگے نے 31 دسمبر کو نازک امن معاہدے پر بات چیت کی، تاہم اس معاہدے کو اس وقت بڑا دھچکا لگا، جب 16 جنوری کو اسی طرح کے ایک قافلے پر حملہ ہوا تھا، جس میں 2 سیکیورٹی اہلکار اور 8 ٹرک ڈرائیور جاں بحق ہوئے تھے۔