گرمی اور لُو سے بچاؤ
ترجمہ و تلخیص: م۔ ہاشم
ہندوستان اور پاکستان میں موسم گرما کی شروعات ہوچکی ہے بلکہ بہت سے علاقوں میں گرمی میں شدت بھی پیدا ہوگئي ہے اور بعض علاقوں میں تو دن کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ شدید گرمی میں لُو لگنے کی شکایات عام ہوتی ہیں۔ گھر میں رہ کر تو انسان گرمی اور لُو سے بچاؤ کے بہت سے طریقے اپنا سکتا ہے لیکن گھر سے باہر نکلنے پر سخت گرمی کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے کیونکہ گھر سے باہر کا درجۂ حرارت کم کرنا ممکن نہیں ہے۔ ایسی صورت حال میں لُو لگنے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے البتہ کچھ تدابیر اختیار کرنے سے گرمی اور لُو سے بچا جا سکتا ہے۔
تدابیر:
سخت گرمی میں پسینہ بہت آتا ہے جس سے انسان کے بدن کا پانی کم ہوجاتا ہے اور توانائي کی سطح بھی گھٹ جاتی ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے سب سے پہلی کوشش یہ ہونی چاہئے کہ بدن کا پانی کم نہ ہونے پائے۔ اس کے لئے لیموں، خربوزہ اور تربوز جیسے پھل مفید رہیں گے۔
گرمی کے موسم میں بہت سے لوگوں کی بھوک کم یا ختم ہوجاتی ہے لہذا بدن کی تقویت کے لئے کھانا کھانے کی طرف سے غافل نہ رہیں بلکہ باقاعدگي کے ساتھ کھانا کھائيں۔ گرمی کے موسم میں ہلکی سبزیوں کا استعمال بہتر ہے اور ساتھ ہی سلاد بھی غذا میں شامل رکھیں۔ سلاد میں کھیرا، ککڑی اور ٹماٹر باقاعدہ شامل رکھا جائے۔
تھوڑی تھوڑی دیر میں ٹھنڈے پانی سے منہ ہاتھ دھوئيں اور نہائيں۔ اس سے بہت سکون ملے گا۔ سخت گرمی میں بدن کا درجۂ حرارت صحیح رکھنے کے لئے گلے کے آس پاس آئس پیک رکھنا بھی اچھا ہے۔ ایسا کرنے سے بدن کا درجۂ حرارت کنٹرول میں رہے گا۔ دن میں گھر سے صرف اور صرف ضرورت کے وقت ہی باہر نکلیں اور یہ کوشش کریں کہ درجۂ حرارت کم ہونے پر ہی باہر نکلیں۔
گرمی سے بچنے کے لئے تنگ اور گہرے رنگ کے کپڑے پہننے سے بھی پرہیز کیا جائے بلکہ ہلکے رنگ کے اور ڈھیلے ڈھالے کپڑے ہی پہنے جائیں۔ علاوہ ازیں، سنتھیٹک کپڑوں کے بجائے سوتی کپڑوں کا انتخاب اس موسم میں بہتر ہے۔
(بشکریہ ہندی روزنامہ ”ہندوستان“۔ دہلی)