Jan ۱۳, ۲۰۲۳ ۱۱:۴۹ Asia/Tehran
  • خلانوردوں کی واپسی کےلئے نیا خلائی کیپسول بھیجنے کا فیصلہ: روس

روسی خلائی ادارے روس کوسموس اورامریکی خلائی ادارہ ناسا نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں موجود دو روسی اور امریکی خلانورد کو واپس لانے کےلئے ایک نیا خلائی کیپسول سایوز ام ایس 23 خلاء میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سحرنیوز/سائنس ٹیکنالوجی: فیز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق روسی خلائی ادارے روس کوسموس اور امریکی خلائی تحقیقاتی ادارہ ناسا نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں موجود اپنے خلانوردوں کو زمین پر واپس لانے کےلئے جدید خلائی کیپسول مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جو خلاء میں موجود خلائی کیپسول میں خرابی پیدا ہوجانے کی وجہ سے جلد بھیجا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق دو روسی خلانورد سرگئی پروکوپیف اور دیمتری پتلین اورایک امریکہ ناسا کا خلانور فرانک روبیو ستمبر کے مہینے میں سایوز ام ایس 22 کے ذریعے خلاء میں موجود بین الاقوامی اسٹیشن میں پہنچے تھے اور ان کو اس کیپسول کے ذریعے سے زمین پر واپس آنا تھا لیکن گزشتہ ماہ خلائی کیپسول میں موجود ٹھنڈک پیدا کرنے والے مائع کے لیک ہونے سے خلائی کیبن کا درجہ حرارت بڑھ گیا تھا۔

روسی خلائی ادارے روس کاسموس کے صدر یوری بوریسوف نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال کا جائزہ لینے اور امریکی ادارہ ناسا سے گفتگو کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ سایوز ام ایس 23 کو آٹومیٹک طریقے سے بغیر کسی خلانورد کے 20 فروری کو خلاء میں روانہ کریں تاکہ خلائی اسٹیشن میں موجود خلانورد اسے واپسی کےلئے استعمال کرسکیں۔

اس سے پہلے منصوبے کے مطابق سایوز ایم ایس 23 کو مارچ کے مہینے میں خلاء میں روانہ کیا جانا تھا جس نے اپنے ساتھ دو روسی اور امریکی خلاء نورد کو خلائی مدار میں پہنچانا تھا۔

روسی خلائی تحقیقاتی ادارہ کے سربراہ کے اعلان کےمطابق سایوزایم ایس 23 اپنے ساتھ کچھ آلات بھی لے کر جائے گا جن کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں منتقل کیا جائے گا۔

دسمبر کے مہینے میں جب روسی خلانورد خلائی چہل قدمی کےلئے منصوبے کے مطابق خلائی اسٹیشن سے باہرجانے کاارادہ کررہے تھے تو انہوں نے اس وقت سایوز ایم ایس 22 سے مائع خارج ہونے کا مشاہدہ کیا تھا۔

روسی کاسموس کے صدر کے مطابق سایوز ایم ایس 22 سے خارج ہونے والا مائع ایک شہاب ثاقب کے اس سے ٹکرانے کی وجہ سے ہوا ہے اور متاثر ہونے والے اس کیپسول کو بغیر کسی خلانورد کے واپس زمین پر لایا جائے گا۔

ٹیگس