Jun ۱۹, ۲۰۱۹ ۱۶:۲۵ Asia/Tehran

مولا علیؑ کی زندگی کا مطالعہ کیا جائے تو انسان دنگ رہ جاتا ہے کہ آخر ایک دن میں کتنی گنجائش ہے جو مولا علیؑ اتنے سارے کام کیا کرتے تھے اور بہترین انداز سے۔ 

اُن کی جنگ میں ہراول ہونا،

اُن کا اپنے اصحاب کو معارف دینا،

اُن کی ہزار ہزار رکعتوں کی نماز،

لوگوں کے مسائل حل کرنا،

غریبوں یتیموں کی دادرسی کرنا وغیرہ وغیرہ

لیکن کیا یہ سب ممکن ہے؟

کیا آج عملی طور پر ایسا ہوسکتا ہے؟

کیا تاریخ کے اِن لفظوں کو کسی کے آئینے میں مجسم طور پر دیکھا جاسکتا ہے؟ 

ٹیگس