ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بار پھر سبھی امریکی پابندیوں کے ایک ساتھ خاتمے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
غیر قانونی پابندیوں کا خاتمہ ہمارا بنیادی مطالبہ ہے، یہ کہنا ہے ایٹمی معاہدے کے یورپی فریقوں کے ساتھ مصروف مذاکرات ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری کنی کا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ اور چیف ایٹمی مذاکرات کار علی باقری کنی نے کہا ہے کہ مذاکرات کا مقصد پابندیوں کا خاتمہ اور اس بات کی ضمانت حاصل کرنا ہے کہ امریکہ آئندہ ایٹمی معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے برطانوی روزنامہ گارڈین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مغربی فریقوں کے ساتھ ایران کی دفاعی و سکیورٹی صلاحیت و توانائی کے موضوع پر مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا۔
سحر نیوز رپورٹ
وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ مذاکرات میں پیشرفت کے لئے تمام فریقوں کو ایٹمی معاہدے میں واپس لوٹنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب نائب وزیرخارجہ علی باقری کنی برطانوی عہدیداروں سے مذاکرات کے لئے لندن پہنچ گئے ہیں۔
امریکی صدر نے ایران کے خلاف ہنگامی حالت کے قانون میں مزید ایک سال کی توسیع کردی ہے۔
جامع ایٹمی معاہدے میں امریکہ واپسی کا طریقہ کار بالکل واضح ہے اور یہ حد اکثر دباؤ کی پالیسی کو ترک کرنے اور بین الاقوامی ضابطوں کی پاسداری کو یقینی بنائے بغیر حاصل نہیں ہو سکتی۔یہ بات اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہی۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ تہران پابندیوں کے موثر خاتمے کی صورت میں ایک اچھے سمجھوتے کا خواہاں ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات میں ایران کے ساتھ یورپ کے تجارتی تعلقات کی بحالی کو پوری طرح یقینی بنایا جائے۔