سحر نیوز رپورٹ
شمالی کوریا نے کہا ہے کہ عالمی برادری کی جانب سے اضافی پابندیوں کے باوجود اپنے جوہری پروگرام کو جاری رکھیں گے۔
شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کا تجربہ کرنے کے بعد عالمی سطح پر حالات کشیدہ ہو گئے اور امریکہ اور اس کے اتحادی سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔
شمالی کوریا نے ایک بار پھر امریکا پر حملے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جب چاہے امریکا پر حملہ کر سکتا ہے اور اس حملے سے امریکا کا کوئی علاقہ نہیں بچ سکے گا۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف فوجی مداخلت کے نتائج خطرناک ہوں گے۔
شمالی کوریا نے عالمی پابندیوں اور سیاسی دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کر لیا۔
جنوبی کوریا نے 2015 کے بعد پہلی بار شمالی کوریا کو فوجی مذاکرات کی غیرمعمولی پیش کش کی ہے۔
شمالی کوریا نے امریکی دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ایک اور میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر نے شمالی کوریا کے رہنماؤں کے ساتھ گفت و شنید جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔