فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے خبردار کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت جنگ بندی معاہدے کے حصول میں سنجیدہ نہیں ہے۔
غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملے پوری وحشیگری کے ساتھ جاری ہیں اور اس درمیان فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں-
انساندوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ جنگ غزہ بحرانی اور حساس دور میں پہنچ گئی ہے اور صیہونی حکومت کی جانب سے رفح کو خالی کرنے کا فرمان فلسطینیوں کے مزید قتل عام پر منتج ہوگا-
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے انتباہ دیا ہے کہ شہر رفح کے خلاف اسرائیلی حکومت کی زمینی کارروائیاں تباہ کن انسانی نتائج کی حامل ہوں گی-
مصر کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ عالمی برادری ، شہر رفح پر صیہونی حکومت کی یلغار روکنے میں ناکام رہی ہے-
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوترش نے خبردار کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے رفح پر باضابطہ حملے کی صورت میں وہاں انسانی المیہ رونما ہو جائے گا اور یہ ایک اسٹریٹجک غلطی ہوگی۔
تحریک حماس کے ایک سینیئر رہنما محمود المرداوی نے کہا ہے کہ رفح میں صیہونی حکومت کے معاندانہ اقدامات کا مقصد فلسطینی عوام کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنا اور انہیں بلیک میل کرنا ہے-
غزہ پٹی کے مختلف علاقے بالخصوص رفح شہر کے مشرقی علاقے پر غاصب صیہونی حکومت کے فضائی، زمینی اور سمندری حملے جاری ہیں جن کی زد میں آکر اب تک درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
خبر رساں ذرائع نے بدھ کے روز غزہ پٹی کے رفح شہر کے مشرق میں فلسطینی مزاحمتی جوانوں اور صہیونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کی خبر دی ہے۔
یونیسیف نے غزہ کے شہر رفح کو بچوں کا شہر قرار دیتے ہوئے اُس پر صیہونی حکومت کے حملے کے ہولناک نتائج کی بابت، سخت انتباہ دیا ہے۔