Jul ۳۰, ۲۰۲۵ ۱۸:۴۲ Asia/Tehran
  • یو اے ای میں صیہونی سفیر کی غلط حرکت،  ابو ظبی برہم، عہدہ خطرے میں

صیہونی میڈیا نے رپورٹ دی ہے متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی سفیر نے نامناسب حرکت کی ہے جس کی وجہ سے انہيں اس عہدے سے ہٹایا بھی جا سکتا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: صیہونی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، "یوسی شلی" اسرائیل کے متحدہ عرب امارات میں سفیر ہیں اور انہیں ابوظبی کے ایک نائٹ کلب میں نامناسب رویہ کی وجہ سے جلد ہی عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔ 

 صیہونی حکومت کے چینل 12 نے رپورٹ دی ہے  کہ "شلی"، اس سے قبل صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر کے سربراہ تھے اور پھر سفیر بنا کر متحدہ عرب امارات  بھیجے گئے تھے۔   تازہ خبروں کے مطابق  کچھ مہینے پہلے ابوظبی کے ایک بار میں اپنے دوستوں کے ساتھ "غیر  شائستہ" رویہ  اپنایا تھا۔ 

متحدہ عرب امارات میں صیہونی سفیر کے اس اس رویے سے اماراتی حکومت  برہم ہے  اور  اس نے غیر سرکاری  چینلز کے ذریعے اسرائیل کو اپنی برہمی سے مطلع کر دیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، شلی کا رویہ اتنا نامناسب تھا کہ اس سے  امارات کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ 

شلی کے محافظین نے معاملہ کو اعلی حکام تک پہنچایا تاہم اس واقعے کی صحیح تفصیلات، مہینوں  تک میڈيا میں نہيں آئیں اور ابھی تک یہ واضح نہيں ہو پایا ہے کہ صیہونی سفیر کی کون سی نازیبا حرکت کی تھی ۔

صیہونی  وزیراعظم کے دفتر نے ان رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو نے شلی کو مقبوضہ فلسطین واپس بلانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے تاہم، رپورٹس ہیں کہ نیتن یاہو کے قریبی  افراد شلی کے لیے ایک نئی ذمہ داری پر غور کر رہے ہیں۔ 

 صیہونی سفیر شلی نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا  کہ وہ اپنے رویے سے آگاہ ہیں جسے اماراتیوں کے لیے بے احترامی سمجھا گیا۔

 انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ واقعہ ایک نجی تقریب میں پیش آیا تھا اور اس کا ان کے سفارتی فرائض سے کوئی تعلق نہیں ۔ 

اماراتی حکومت کے قریبی ایک ذریعے نے چینل 12 سے کہا  کہ  اگر شلی سفیر نہ ہوتے تو امارات شاید انہیں ملک بدر کرنے کا حکم دے دیتا۔

واضح رہے  متحدہ عرب امارات نے سن  2020 میں امریکی ثالثی میں ہونے والے ابراہیم معاہدے کے تحت صیہونی حکومت کے ساتھ باضابطہ تعلقات قائم کیے اورغزہ میں صیہونی حکومت کے مظالم کے باوجود اس کے ساتھ اپنے تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہے۔ 

 

 

ٹیگس