امریکی پولیس کا وحشی چہرا ایک بار پھر دنیا کے سامنے آ گیا۔
امریکہ میں نسل پرستی سے متاثر جرائم میں مسلسل اضافہ کے خبروں کے بیچ، ایک سفید فام کی سیاہ فاموں کی سپر مارکٹ پر شوٹنگ میں 10 افراد مارے گئے جن میں زیادہ تر سیاہ فام تھے۔
امریکا میں ایک بار پھر نسلی امتیاز کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس نے سیاہ فام نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
امریکا کی دریافت سے آج تک اس ملک میں سیاہ فاموں کے ساتھ کیسے کیسے مظالم ہوئے ہیں۔
امریکا میں نسلی امتیاز کا بازار بدستور گرم ہے اور ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اس ملک میں سیاہ فام ہونا جرم تصور کیا جاتا ہے۔
امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام نوجوان کو قتل کر ڈالا۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے دو ہزار بائیس کے آغاز میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں تنظیم نے امریکہ میں انسانی حقوق کی حمایت کے تعلق سے بائیڈن انتظامیہ کے طریقہ کار پر کڑی تنقید کی ہے اور اسے باعث تشویش قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کر کے ہرقسم کی نسل پرستی کی مذمت کی ہے۔
سحر نیوز رپورٹ
نیویارک کے محکمہ پولیس کے ترجمان نے اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ امریکی سیاہ فام شہریوں کی تحریک کے رہنما میلکم ایکس کی بیٹی کی لاش بروکلین میں ان کی عمارت سے ملی ہے۔