کابل میں سعودی عرب کے سفارت خانے اور متحدہ عرب امارات کے سفارتی مشن کے بند ہونے کی خبر اور افغانستان میں کئی دیگر سیاسی مشنز کے بند ہونے کے امکانات کی وجہ سے اس ملک کے حالات ایک نئے مرحلے میں پہنچ گئے ہیں۔
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے ماسکو میں علاقائی سلامتی کے بارے میں مذاکرات کے لئے منعقدہ پانچویں نشست سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان میں بیرونی مداخلت علاقے میں بدامنی کا باعث بنی ہوئی ہے۔
افغانستان کی طالبان حکومت نے کابل میں سعودی سفارتخانے کے بند ہونے کی خبروں کو مسترد کردیا ہے۔
افغانستان میں طالبان کے سربراہ نے کہا ہے کہ طالبان نے برسوں دنیا والوں کے سامنے دلیرانہ جنگ کی ہے اور اب اس گروہ پر دباؤ ڈالے جانے کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔
افغانستان میں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں منجملہ انھیں ملازمت اور تعلیم سے محروم کئے جانے پر امریکہ نے طالبان کے خلاف نئی پابندیاں نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
افغانستان کی طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنے چیلنجز کا حل تلاش کرنا چاہیے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ امریکہ کی جنگ میں شرکت کا تحفہ ہمیں دہشت گردی کی صورت میں ملا ہے۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پیشاور سانحے کے بعد، افغانستان کی طالبان انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو اپنی سرزمین اسلام آباد کے خلاف استعمال ہونے نہ دے ۔
طالبان کی جانب سے لڑکیوں کے داخلہ امتحانات میں شرکت پر پابندی کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔
افغانستان میں شدید برف باری کے باعث پہاڑی علاقوں میں اب تک 157 افراد جاں بحق ہوگئے۔