بحرین کے سیاسی گروہوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کے تل ابیب کے ساتھ منامہ کے تعلقات کی بحالی کی مذمت کی اور آل خلیفہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ معاہدہ کرنے سے باز رہے.
اسرائیل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کل رات ایک اسرائیلی طیارے نے سوڈان میں لینڈنگ کی جس سے اسرائیل اور سوڈان کے مابین تعلقات کی برقراری کے لئے ساز باز مذاکرات سے متعلق سامنے آنے والی خبروں کو تقویت پہنچتی ہے۔
بحرین کے عوام نے ایک بار پھر صیہونی حکومت کے ساتھ منامہ حکومت کی سازباز کے خلاف مظاہرے کئے۔
امریکی صدر کی جانب سے سوڈان کو بلیک لسٹ سے نکالنے کی اصل وجہ سامنےآ گئی ہے۔
آل خلیفہ کی حکومت نے فلسطینیوں سے خیانت کرتے ہوئے قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ سفارتی اور اقتصادی روابط کی برقراری کے معاہدے پر دستخط کر دیئے۔
بحرین کے عوام نے اب سے تھوڑی دیر قبل ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کرکے شاہی حکومت اور اسرائیل کے درمیان تازہ معاہدوں کی شدید مذمت کی ہے۔
عراق کے سیاسی اور مذہبی رہنما نے علاقے کے بعض عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عراق کسی بھی طور اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔
امریکہ نے سوڈان کو اسرائیل کے ساتھ روابط کی برقراری کیلئے 24 گھنٹےکا الٹی میٹم دے دیا ہے۔
بحرین کی وزارت داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ صلح معاہدے کے خلاف سوشل میڈیا پر سرگرم عمل صارفین کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعطم محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ فلسطین کا مستقبل غاصبانہ قبضے سے عاری ہونا چاہئے۔