غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج کے جنگی طیاروں نے نئے عیسوی سال کے پہلے روز بھی غزہ کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی مشیر سید رضی موسوی پر دہشت گردانہ حملے کو سیاسی، فوجی اور سیکورٹی، سبھی میدانوں میں شکست پر صیہونی حکومت کی تلملاہٹ کا ثبوت قرار دیا ہے۔
یونیسیف نے دوہزارتیئس کو غرب اردن میں بچوں کے لئے سب سے تباہ کن اور مہلک سال قرار دیا ہے۔
پاکستان کی بحریہ کے سربراہ نے غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے مقابلے میں فلسطینیوں کی حمایت پر تاکید کی ہے۔
حماس کے سیاسی رہنما عزت الرشق نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کے پاس صرف دو راستے ہيں یا وہ گھٹنے ٹیک دیں اور اپنے شہریوں کی جانب سے مقدمے کا سامنا کریں یا جنگ جاری رکھیں اور القسام بریگیڈ ان کے خلاف کارروائی کرے۔
حزب اللہ لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن نے بحیرۂ احمر میں امریکا کی ناتوانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیناریو کے مقابلے کے لئے استقامتی تحریک کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ سریع نے امریکا کو ہر جارحانہ اقدام کے نتائج کی بابت خبردار کیا ہے۔
اسرائیلی بحری جہازوں پر یمنی فوج کے حملوں کے بعد مصر کے ایک چینل نے مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع ایلات کی بندرگاہ کی سیٹلائٹ تصویر شائع کرکے بتایا ہے کہ پہلی بار اس بندرگاہ پر سامان اتارنے کے لیے کوئی بحری جہاز موجود نہیں ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سربراہ جنرل اسماعیل قاآنی نے کہا ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کو جنگ کے آغاز سے اب تک بے گناہ خواتین اور بچوں کو قتل کرنے کے سوا کچھ حاصل نہيں ہوا ہے-
آسٹریلیا میں 30 خواتین نے فلسطینیوں کے حوصلے سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا ہے۔