فلسطینیوں کا قتل عام کن ممالک کے ہتھیاروں سے ہو رہا ہے؟ جرمی کوربین نے بتا دیا
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سابق رہنما نے کہا ہے کہ غزہ پٹی کے باشندے ان ہتھیاروں سے قتل کئے جا رہے ہيں جو امریکہ اور برطانیہ انھیں دے رہے ہيں ۔
سحر نیوز/ دنیا: برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سابق رہنما جرمی کوربین نے اتوار کو العربی الجدید کو انٹرویو دیتے ہوئے التابعین اسکول پر صیہونی حکومت کی بمباری میں سو سے زیادہ افراد کے قتل عام کی مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی نہایت شرمناک ہے۔
انھوں نے برطانوی پارلیمنٹ دارالعوام کے خودمختار ممبران پر دباؤ کے بارے میں کہا کہ ہم خودمختار ممبران پارلیمنٹ ، اسرائيل کو ہتھیار بھیجنے کے قوانین پر نظرثانی کے لئے مختلف طریقوں سے حکومت پر دباؤ ڈاليں گے اور اس کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
اس برطانوی ممبر پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کے عالمی عدالت کے حکم پر برطانیہ کے اعتراض کو حکومت پر دباؤ ڈال کر واپس لے لیا گیا ہے۔
جرمی کوربین نے نئی برطانوی حکومت کی جانب سے غاصب اسرائیلی حکومت کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کی درخواستوں کو تسلیم کرنے کے امکان کے بارے میں کہا کہ انتخابات کے نتائج کی بنا پر نئی کابینہ پر دباؤ ہے اور غزہ پٹی میں جنگ بندی کی مخالفت کی بنا پر اپنے بہت سے ووٹروں کو کھو دیا ہے۔
کوربین نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس اسرائیل کو قتل عام کا ملزم قرار دے چکی ہے اس کے باوجود برطانوی حکومت اس پر پابندی عائد کرنے سے پرہیز کر رہی ہے ۔ انھوں نے اسرائیل پر پابندی عائد کرنے کے کمپین کے بارے میں کہا کہ یہ کمپین امید افزاء ہے اور تبدیلی پر منتج ہوگی۔