انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ نہ کئے جانے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس کردہ قرارداد پر کڑی تنقید کی ہے۔
امریکہ نے اس قرارداد میں غزہ میں پائیدار جنگ بندی کی ضرورت کے بارے میں روس کی درخواست پر تیار کی جانے والی شق کو ویٹو کر دیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے غزہ کے خلاف جارح صیہونی حکومت کےجاری حملوں کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ اگر غزہ پر فوری حملے روکے نہیں جاتے تو ہر لمحہ خطے میں ایک بڑا دھماکہ ہونے کا امکان موجود ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد ویٹو ہونے کے بعد، جنرل اسمبلی سے یہ قرار داد پاس کرانے کی مہم تیز ہوگئی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ امریکہ نے ایک بار پھر صیہونیوں کی مکمل حمایت کا مظاہرہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کےنمائندے نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے فلسطین کی صورتحال بالخصوص غزہ کے تباہ کن حالات کی مجرمانہ تحقیقات میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل مخالف قرارداد منظورکی گئی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عرب ممالک کی طرف سے تجویز کردہ قرارداد کی منظوری دیتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور دشمنی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے ایک بیان میں، سلامتی کونسل میں روس اور چین کے موقف، اور صیہونی غاصب حکومت کی حمایت میں امریکی قرارداد کو ویٹو کرنے کے اقدام کو سراہا ہے-
امریکہ نے اتوار کی صبح سلامتی کونسل میں غزہ میں جاری تنازعے پر ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے جس میں حماس کی مذمت کی گئی ہے لیکن غزہ میں کسی جنگ بندی کی بات نہیں کہی گئی ہے