Mar ۱۵, ۲۰۲۵ ۱۱:۵۷ Asia/Tehran
  • انسدادِ اسلاموفوبیا کا عالمی دن، اسلاموفوبیا کے خلاف عملی اقدامات کرنے کی ضرورت

انسدادِ اسلاموفوبیا کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے اسلاموفوبیا کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلاموفوبیا سے ہر سطح پر نمٹنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ممالک نے اسلاموفوبیا کے خلاف بیانات دیے ہیں، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ ان بیانات کو عملی شکل دی جائے۔

پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا ہے کہ اسلامو فوبیا سے ہر سطح پر نمٹنا ہوگا۔ پاکستان اور او آئی سی اسلامو فوبیا کے خلاف سیکریٹری جنرل کے ساتھ کام کریں گے۔ اسلاموفوبیا کے خلاف خصوصی سفیر بنانے کا فیصلہ ہوا تھا۔ خصوصی سفیر کا اعلان ایک دو دن میں کردیا جائے گا۔

منیراکرم نے کہا کہ پاکستان اور او آئی سی اسلاموفوبیا کے خلاف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ مل کر کام کریں گے

15 مارچ 2022 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی جس کے تحت اس دن کو ”اسلاموفوبیا کی روک تھام کا بین الاقوام دن“ قرار دے دیا گیا ہے۔

 

یہ قرارداد اسلامی ملکوں کی طرف سے پیش ہوئی اور ایران سمیت 5 ممالک اسے منظور کرانے میں پیش پیش رہے۔

ایران، پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب، اردن اور انڈونیشیا نے اس قرارداد سے مربوط مذاکرات کی ذمہ داری سنبھالی اور اسلاموفوبیا سے مقابلے پر زور دیا۔

اس قرارداد میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات اور تشدد کی مذمت کی گئی اور رواداری، تحمل وار صلح کے لئے بین الاقوامی سطح پر جد و جہد بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس قرارداد میں اقوام متحدہ سمیت دوسری بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسلاموفوبیا سے نمٹنے میں مؤثر طریقے سے آگاہی پیدا کریں اور اس دن کا باقاعدگی سے پاس و لحاظ رکھیں۔

اسلامو فوبیا سے مراد مسلمانوں سے بے وجہ خوف اور تعصب ہے جس کا مسلم کمیونٹی کو نفرت اور جسمانی حملوں کی صورت میں سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ نسلی تعصب اور مذہبی امتیاز کی ایک شکل ہے جس میں بالخصوص مغربی ممالک میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

نائن الیون کے حملوں کے بعد امریکا اور یورپ میں اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز رویئے کے متعدد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

اسلام ایک پُرامن، اعتدال پسند اور رواداری کا مذہب ہے اور اس دن کو منانے کا مقصد دنیا میں ان ہی تعلیمات کو عام کرنا اور یہ باور کرانا ہے کہ اسلام کی وجہ سے دنیا کے کسی ملک، کمیونٹی یا قوم کو کوئی خطر ہ نہیں ۔

ٹیگس