مقتدی صدر عراق کے صدر دھڑے کے فائر برانڈ رہنما کہے جاتے ہیں ۔ انہوں نے ایک بیان دیا جس پر سعودی عرب اور بحرین دونوں ہی ممالک میں حکومتی حلقے میں شدید ناراضگی پھیل گئی اور یہ مسئلہ خارجہ پالیسی کے سطح پر بحران کا سبب بننے لگا ۔
آل سعود کی حکومت نے گزشتہ ہفتے سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور انٹرنیٹ پر حکومت کے خلاف کمنٹس دینے کے جرم میں گرفتار کئے گئے 32 شیعہ علماء اور دینی طلاب سمیت 37 افراد کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے سرقلم کر کے شہید کر دیا ۔
رام اللہ میں اردن کے نمائندے نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان نے امریکی منصوبے سینچری ڈیل کو قبول کرلینے کے عوض فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس کو دس ارب ڈالر کی پیشکش کی ہے۔
ٹرمپ نے سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبد العزیز کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے پاس پیسے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وسکانسن میں اپنے حامیوں کو خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر سعودی عرب کے فرمانرا کی توہین کی ہے۔
انسانی حقوق کی سعودی دفاعی کمیٹی نے اپنے ملک میں سینتیس افراد کے سر قلم کئے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سعودی ولیعہد بن سلمان، اپنے جرائم کی پردہ پوشی کے لئے دہشت گردی کے واقعات سے غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حزب اللہ لبنان اور نجبائے عراق نے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت سعودی عرب میں درجنوں شیعہ مسلمانوں کو تہ تیغ کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر میشل باچلہ نے سعودی عرب کے چھے شہروں میں سینتیس افراد کو سزائے موت دیئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں سزائے موت پر عمل درآمد بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے سعودی عرب میں 37 افراد کے سر قلم کئے جانےاور سعودی جارحیت پر امریکی خاموشی کی مذمت کی۔