قریب دو ماہ قبل ترکی کے استمبول شہر میں واقع سعودی قونصل خانے کے اندر قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی کہانی نیویارک ٹائمز کی زبانی ملاحظہ کیجئے!
جرمنی کے وزیر خارجہ نے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 18 سعودی عرب کے اہلکاروں پر جرمنی میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی ہے۔
مشہور عربی اخبار رای الیوم نے لکھا ہے کہ واشنگٹن، حکومت مخالف سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے کو خاموش کرنے کے بدلے میں فتح اللہ گولن کو انقرہ کے حوالے کرنے کا جائزہ لے رہا ہے ۔
ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں مخالف صحافی جمال خاشقجی کا قتل، سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے لئے ایک بڑی مشکل میں تبدیل ہوگیا ہے-
امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم محمد بن سلمان نے دیا تھا۔
سحر نیوز رپورٹ
ترکی نے خاشقجی کے قتل کے بارے میں سعودی عرب کی توضیح کو ناکافی قرار دیدیا ہے۔
سعودی ولیعہد محمد بن سلمان، دو سال سے زیادہ عرصے سے رشوت اور لالچ دے کر، خود کو ایک اصلاح پسند اور اہم سیاستداں متعارف کرانے کے درپے رہے ہیں -
اخبار نیویارک ٹائمزنے انکشاف کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم پر قتل کیا گیا۔