Nov ۳۰, ۲۰۱۸ ۱۳:۰۴ Asia/Tehran
  • کوئی باپ یہ تصویر نہ دیکھے!

ایک چار ماہہ شیر خوار بچی ’’ہاجر‘‘ سے ایک یمنی باپ رخصت ہو رہا ہے۔

یہ شیر خوار بچی صنعا کے ایک اسپتال میں قبیلۂ آل سعود اور اسکے مغربی و عربی اتحاد کی مسلط کردہ بھکمری کی بھینٹ چڑھ گئی اور دنیا سے چل بسی!

 سعودی عرب  امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اپنے اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے۔

یمن پر فضائی بمباری کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب عرب اسلامی ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں یمنی عوام کی بگڑتی صورتحال بے قابو ہو گئی ہے اور لاکھوں خواتین اور بچے غذائی قلت یا ناقص غذا کی مشکل سے روبرو ہو چکے ہیں۔

چوالیس ماہ سے جاری سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے سولہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

عالمی تنظیموں اور اداروں کی رپورٹوں کے مطابق اس وقت یمن کی ایک چوتھائی آبادی کو شدید ترین قحط اور بکھمری کا سامنا ہے۔

الا لعنۃ اللہ علیٰ القوم الظالمین!

ٹیگس