Feb ۱۰, ۲۰۱۹ ۱۳:۰۷
چند روز قبل مدینۃ النبی میں ایک چھے سالہ کمسن بچے کا سر ایک وہابی نے صرف اس لئے قلم کر دیا کہ اسکی ماں نے قاتل کی ٹیکسی میں سوار ہونے کے بعد ’’محمد (ص) و آل محمد (ع)‘‘ کی خدمت میں درود شریف کا نذرانہ پیش کیا تھا۔۔قبیلۂ آل سعود کے پروردہ ایک تکفیری و وہابی دہشتگرد کے اس ہولناک اور انسانیت سوز جرم کے خلاف ابھی تک سعودی قبیلے یا ذمہ دار عالمی اداروں کی طرف سے کوئی آواز سنائی نہیں دی ہے اور گویا جو ہوا اچھا ہوا!