سحر نیوزرپورٹ
کسانوں نے کہا ہے کہ ان کی تحریک تین زرعی قانون اوربجلی قانون 2020 کی واپسی تک جاری رہے گی۔
کانگریس پارٹی کی قومی جنرل سیکریٹری پرینیکا گاندھی نے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس نہ بلائے جانے کو قابل اعتراض قرار دیا ہے۔
ہندوستان میں کسانوں کی تحریک اور دہلی کے اطراف میں ان کے دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی کے ساتھ آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ملک کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ہریانہ بارڈر (سنگھو بارڈر) پر کسانوں کے حق میں آواز اٹھانے کے لئے سامنے آئے سنت بابا رام سنگھ نے بدھ کو خودکشی کر لی جس کے بعد حالات مزید خراب ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔
سپریم کورٹ آف انڈیا میں کسانوں کی احتجاجی تحریک کے حوالے سے اب تک تین درخواستیں دائر کی گئی ہیں ۔
ہندوستان میں نریندر مودی کی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج کر رہے کسان بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئےہیں۔
ہندوستان میں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک اور احتجاجی دھرنے میں وسعت آ گئی ہے اور جے پور دہلی ہائی وے بھی کسانوں کے دھرنے کے مراکز میں شامل ہو گیا ہے۔
ہندوستان میں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک شدت اختیار کرتی جا رہی ہے اور اب کسان رہنماؤں نے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔