ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یورپی ٹرائیکا سے ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کی پاسداری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران قومی سلامتی جیسے اہم معاملات پر کسی کے ساتھ سودے بازی نہیں کرے گا۔
یورپی یونین میں گزشتہ ایک برس کے دوران کینسر کے 13 لاکھ مریض جان کی بازی ہار گئے جبکہ کورونا کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد چھے لاکھ کے قریب بتائی جاتی ہے۔
سحر نیوز رپورٹ
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں ایٹمی معاہدے کے حوالے سے یورپی ٹرائیکا کی وعدہ خلافی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ، کسی بھی منطق کے تحت ایران ایٹمی معاہدے پر یکطرفہ عملدرآمد کا پابند نہیں ہے۔
یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کر کے یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی بنا پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لئے ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
یورپی یونین کے لئے برطانوی برآمدات میں کمی کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔
ایران کے خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو اب یمن کے بے گناہ عوام کے قتل عام سے دست بردار ہوجانا چاہئے۔
ایٹمی معاہدہ ہو چکا ہے اور اب اِس بارے میں کسی قسم کے دوبارہ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے، یہ بات دو ٹوک الفاظ میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہی۔
سحر نیوزرپورٹ
یورپی ٹرائیکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایٹمی معاہدے پر دوبارہ عملدرآمد شروع کرنے کے بدلے ایران کے اقتصادی مفادات پورے کرنے کی پیشکش کی ہے۔