ایران نےجوہری معاہدے کو بچانے کیلئے بڑی قربانی دی اب امریکہ اور یورپ کی باری ہے
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران نےجوہری معاہدے کو بچانے کیلئے بڑی قربانی دی ہے امریکہ اور یورپی ممالک سے کہا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے اپنے وعدوں پر عمل کریں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قرارداد نمبر 2231 پر عمل کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جوہری مذاکرات، جوہری معاہدے اوراسی طرح اس پر عمل کرنے میں صداقت سے کام لیا اور اب امریکہ اور یورپی ممالک کو بھی چاہئیے کہ وہ نعروں کے بجائے جوہری معاہدے میں واپس آنے کیلئے عملی اقدامات کریں ۔
مجید تخت روانچی نے جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکہ اور یورپی ممالک کی وعدہ خلافیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران مقابل فریقوں کی جانب سےجوہری معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں اور پابندیوں کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات نہ کرنے اور اسی طرح امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر جوہری معاہدے سے نہ نکلنے اور جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کے حق کو پامال نہ کرنے کی ضمانت دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نام اپنی ایک رپورٹ میں ایک بار پھر امریکی حکومت سے کہا تھا کہ دو ہزار پندرہ میں ہونے والے ایٹمی معاہدے کے تحت ایران کے خلاف عائد تمام پابندیاں اٹھا لی جائیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایران کے ساتھ تیل کی تجارت اور اسی طرح غیر جوہری پروگرام سے متعلق چھوٹ دیئے جانے کی مدت بڑھائے جانے کی ضرورت پر بھی تاکید کی۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منگل کے روز کہا تھا کہ واشنگٹن ایران اور امریکہ کے جوہری معاہدے میں واپسی پر کاربند ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ و فرانس کے وزرائے خارجہ نے پیرس میں اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں توسیع پسندانہ موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایٹمی معاہدے میں ایران کی واپسی سے متعلق تہران کے فیصلے کے منتظر ہیں جس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ اب فیصلہ امریکہ کو کرنا ہے کہ اسے ٹرمپ کے راستے کو ترک کرنا ہے یا جاری رکھنا ہے۔