Jun ۲۶, ۲۰۲۱ ۱۱:۱۸ Asia/Tehran
  • کینیڈا میں مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات میں اضافہ

بعض یورپی ممالک کی طرح اب کینیڈا میں بھی مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

کینیڈا کے علاقے سسکاٹون میں دو سفید فام افراد نے پاکستانی نژاد مسلمان محمد کاشف پر چاقو سے حملہ کیا، جس سے محمد کاشف شدید زخمی ہوگیا،اس کے بازو پر گہرے زخم آئے 14 ٹانکے لگے اور متاثرہ شخص کی داڑھی بھی کاٹ دی گئی۔

کینیڈا کے شہر سینٹ البرٹ میں چند روز قبل بھی دو مسلم خواتین پر حملہ کیا گیا تھا۔ چاقو بردار شخص نے خواتین کو دھکے دیئے، ان پر نسلی جملے کسے، پھر حجاب کھینچ کر نیچے گرا دیئے، حملے میں ایک خاتون زخمی بھی ہوئی۔

ایک اور واقعے میں دارالحکومت ٹورنٹو میں ایک مرد اور خاتون نے زبردستی مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی اور دھمکیاں بھی دیں، جس پر پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

حال ہی میں صوبہ اونٹاریو کے ایک اور قصبے میں پولیس نے ایک مسلمان خاندان پر نفرت پر مبنی جملے کسنے اور قتل پر اکسانے والی ایک وائرل ویڈیو پر تفتیش شروع کر دی ہے۔

کینیڈا کے شہر لندن میں رواں ماہ پیش آنیوالے دہشتگرد ی کے واقعے میں پاکستانی نژاد مسلمان خاندان کے چار افراد کو ٹرک تلے روند کر جاں بحق کر دیا گیا تھا۔

نیوز ایجنسی اسپوتنک کے مطابق، کینیڈا کے اینگس ریڈ سروے انسٹیی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے جانے والے تازہ سروے میں شریک ایک تہائی شہریوں نے کینیڈا کو نسل پرست ملک قرار دیا ہے۔

رائے عامہ کا یہ جائزہ  کینیڈا کے ایک متروکہ بورڈنگ اسکول کے احاطے سے دوسو پندرہ پچوں کی اجتماعی قبر دریافت ہونے اور حال ہی میں ایک مسلم کنبے کو جان بوجھ کر ٹرک سے کچلنے کے واقعات کے درمیان انجام پایا ہے۔

اینگس ریڈ کے تازہ جائزے کے مطابق ہر تین میں سے ایک شہری کا کہنا تھا کہ کینیڈا نسل پرستانہ رجحان رکھنے والا ملک ہے۔

ٹیگس