عراقی میڈیا نے جنوبی عراق میں دہشتگرد امریکی فوج کے لیجسٹک کاررواں پر ایک بڑے حملے کی خبر دی ہے۔
امریکا نے اعتراف کر لیا کہ اربیل میں موساد کے اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عراقی کردستان کے اربیل علاقے میں ہوئے میزائل حملے میں امریکی تنصیبات کو نقصان نہیں پہنچا۔
عراق کے کردستان علاقے کے مرکز اربیل میں امریکہ کے قونصل خانے، فوجی چھاونی اور صیہونیوں کی خفتہ ایجنسی موساد کے دو ٹریننگ سینٹروں پر میزائل لگے ہیں۔ اس کے علاوہ شمالی عراق کے سلیمانیہ علاقے سے بھی دھماکے کی خبریں موصول ہوئی ہیں.
عراق کی تحریک النجباء نے بغداد میں امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کے اقدامات پر کڑی تنقید کرتے عراق سے تمام امریکی فوجیوں کے فوری انخلا پر زور دیا ہے۔
امریکہ کا ایک اور فوجی کارواں عراق سے شام میں داخل ہوا ہے۔
امریکہ کے حمایت یافتہ دہشتگرد شام سے یوکرین پہونچ گئے ہیں۔
عراق کے ایک رکن پارلیمنٹ نے امریکہ سے ہرجانہ لینے کا کیس دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ یوکرین کے عوام امریکہ کی شیطانی پالیسی کا شکار ہوئے ہیں۔
پاکستان کے صوبہ کوئٹہ کے علاقے فاطمہ جناح روڈ پر پولیس وین کے قریب دھماکے سے ڈی ایس پی سمیت 3 افراد جاں بحق اور 24 افراد زخمی ہوگئے۔