صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے بےگناہ کشمیریوں کی جان و مال کے تحفظ اور بدامنی کی روک تھام کے لیے ہندوستان اور پاکستان دونوں سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر سےپاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ٹیلی فونک رابطے میں مسئلہ کشمیر پر تبادلہ خیال کیا۔
کشمیر میں پابندیاں جاری ہیں، وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ معطل ہے، خوراک اور ادویات کی قلت کی وجہ سے شہریوں کو سخت تکلیف کا سامنا ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے کشمیر کی تازہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ہزاروں کشمیریوں نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر مقام سری نگر میں مظاہرے کر کے وادی کا خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام ریاست جموں وکشمیر آئندہ 31 اکتوبر کو مرکز کے زیر انتظام دو ریاستوں جموں و کشمیراور لداخ میں تقسیم ہو جائےگی۔
پاکستان کی فوج نے ہندوستان کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے کہ اسلام آباد ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں مداخلت کر رہا ہے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے بارے میں نئی دہلی کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدامات کشمیری عوام کے حق میں عمل میں لائے گئے ہیں۔
ایران کے دار الحکومت تہران میں ہندوستان کے سفارتخانے کے سامنے ایرانی، پاکستانی اور کشمیری طلبہ نے مظاہرے کئے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کو مناسب وقت پر مکمل ریاست بنایا جائے گا۔