-
آئن پروپلشن ڈرون کی پہلی کامیاب پرواز
Oct ۲۶, ۲۰۲۲ ۰۷:۱۲امریکی کمپنی نے کسی پنکھے کے بغیر آئن پروپلشن ڈرون بنایا ہے جو مکمل طور خاموش ہے اور اس نے ابتدائی پرواز میں چار سے زائد منٹ کی اڑان بھری ہے۔
-
روزانہ تھوڑے بادام کھایئے اور صحت مند رہئے!
Oct ۲۵, ۲۰۲۲ ۱۰:۰۴یک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جگر کی سوزش سمیت قبض جیسی دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کو یومیہ محض 60 گرام تک بادام کھانے سے حیران کن فوائد مل سکتے ہیں۔
-
سمندر سے نکالا گیا پلاسٹک کا 10 ٹن کچرا
Oct ۲۴, ۲۰۲۲ ۰۶:۲۴غیرسرکاری ماحولیاتی تنظیم کے ’اوشن کلین اپ پروگرام‘ کے تحت دنیا کے سب سےبڑے سمندر، بحرالکاہل سے پلاسٹک کا سب سے زیادہ کچرا نکالا گیا ہے جس کا وزن دس ٹن کے لگ بھگ ہے۔
-
اسرو کا سب سے وزنی خلائی راکٹ روانگی کے لئے تیار
Oct ۲۲, ۲۰۲۲ ۱۴:۳۹ہندوستانی خلائی ایجنسی اسرو کے سب سے وزنی خلائی راکٹ ایل وی ایم کے تھری کی روانگی کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے ۔
-
نیند کی کمی کیوں خطرناک ہے؟
Oct ۲۲, ۲۰۲۲ ۰۷:۵۷ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نیند کی کمی کے شکار درمیانی عمر کے افراد جب کہ زیادہ نیند کرنے والے زائد العمر افراد بیک وقت دو خطرناک بیماریوں کا شکار بن سکتے ہیں۔
-
یورپ کا دعوی، 7400 سال پہلے سے دودھ کا استعمال کر رہے ہیں
Oct ۲۱, ۲۰۲۲ ۰۹:۴۰ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دودھ کا استعمال سب سے پہلے وسطی یورپ کے کسانوں نے تقریباً 7400 سال قبل کیا۔
-
موبائل چارج کرنے والا کپڑا بن کر تیار ہو گیا
Oct ۲۰, ۲۰۲۲ ۰۷:۱۵برطانیہ کی ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی کے محققین نے ایک ایسا کپڑا بنایا ہے جس میں 1200 چھوٹے چھوٹے فوٹو ولٹائک سیلز یعنی سولر پینلز بُنے ہوئے ہیں۔
-
فلکیاتی تحقیق کے لیے دنیا کا سب سے بڑا ڈجیٹل کیمرہ تیار
Oct ۱۹, ۲۰۲۲ ۰۷:۴۸فلکیاتی تحقیق کے لیے دنیا کا سب سے بڑا ڈجیٹل کیمرہ قریباً مکمل ہوچکا ہے۔ اس کی مجموعی طاقت 2666 آئی فون کے برابر ہے جسے چلی میں ویرا سی ریوبن رصدگاہ میں لگایا جائے گا۔
-
دشمن ملکی باصلاحیت جوانوں اور ان کی صلاحیتوں کو نابود کرنا چاہتا ہے: صدر رئیسی
Oct ۱۸, ۲۰۲۲ ۲۰:۰۵صدر رئیسی نے کہا ہے کہ ملک کے غیرمعمولی ذہانت رکھنے والے طلبا ایران کو آگے بڑھا رہے ہیں حالانکہ دشمن کی کوشش ہے کہ ان صلاحیتوں کو نابود کردے
-
الیکٹرانک کچرے پر کیسے کنٹرول کیا جائے؟
Oct ۱۸, ۲۰۲۲ ۰۸:۰۵عالمی اداروں کے اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ کے کچرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال 5 ارب 30 کروڑ سے زائد اسمارٹ فون کچرے کے ڈھیر کا حصہ بنیں گے اور اگر انہیں ایک قطار میں رکھا جائے تو وہ 50 ہزار کلومیٹر طویل ہوسکتی ہے۔ افسوس کہ ان کی معمولی مقدار ہی بازیافت (ری سائیکل) کی جاسکتی ہے۔