فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے پر مبنی عالمی عدالت انصاف کے عبوری احکامات کے باوجود صیہونی فوج نے سنیچر کو بھی غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی جس میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔
صیہونی میڈیا کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں یہودیوں کی اوسط آبادی میں فلسطینی آبادی میں اضافے کے مقابلے میں نمایاں کمی دیکھنے میں آتی ہے۔
صیہونی اخبار ہاآرتص نے لکھا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم غزہ اور لبنان کے درمیان تنازعات میں اور حکومت کے اہداف کو حاصل کرنے اور یہاں تک کہ مقبوضہ علاقوں میں اقتصادی بحران سے نمٹنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔
ایک امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ جب تک غزہ کے خلاف جارحیت بند نہیں ہوتی تب تک بحیرہ احمر میں یمن کی کارروائیاں بھی جاری رہیں گی۔
ایک امریکی اخبار نے امریکی اور اسرائیلی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ پٹی میں فوجیوں کی تعداد آدھی کر دی ہے۔
امریکی خفیہ ایجنسی کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی فتح بہت ہی مشکل ہے۔
غزہ پر وحشیانہ صیہونی جارحیت کے خلاف احتجاج کے طور پر فلسطین کے ہزاروں حامیوں نےبرطانیہ میں مظاہرے کر کے فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان اور غاصب صیہونی حکومت سے نفرت و بیزاری کا اظہار کیا۔
غاصب و جابر اسرائیلی حکومت کے اپوزیشن لیڈر نے غاصب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی کابینہ کے اجلاس کی خبریں شرمناک ہیں۔
صیہونیت مخالف تحریک ، ناتوری کارتا ، کے سینئر رکن نے یہودیوں کے تحفظ کے بارے میں صیہونی حکومت کے رہنماؤں کے دعووں کو مسترد کر دیا۔
ایک یہودی ربی کا کہنا ہے کہ صیہونیت کی ایجاد سے پہلے ہم فلسطین میں امن و سکون سے رہتے تھے۔