عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی اور کونسلر نے کہا ہے کہ شاہین باغ علاقے میں کوئی انکروچمنٹ نہیں ہے اور انہدامی کارروائی علاقے کے لوگوں کو بدنام کرنے کے لئے کی گئی ہے۔
ہندوستان کے معروف دانشور پروفیسر اختر الواسع نے شاہین باغ مظاہرے کو ملک میں جمہوری کردار کا آئینہ دار قرار دیا ہے۔
کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون ، این پی آر اور این آر سی کے خلاف شاہین باغ میں تین ماہ سے جاری مظاہرے کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
دہلی کے شاہین باغ میں تقریبا ڈھائی ماہ سے احتجاج اور خواتین کا دھرنا جاری ہے اورخواتین کے حوصلے اب بھی بلند دکھائی دے رہے ہیں۔
قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ خاتون مظاہرین کو ملنے والی دھمکی کے خلاف اظہار یکجہتی کے لئے پنجاب کے 14 اضلاع میں ریلیاں نکالی گئیں ۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں جاری دھرنے کے نزدیک تصادم سے بچنے کے لئے انتظامیہ نے اس علاقے میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔
ہندوستانی سپریم کورٹ نے شاہین باغ دھرنے کے خلاف اپیلوں پر سماعت تیئس مارچ تک کے لئے ملتودی کردی ہے۔
سحر نیوزرپورٹ
دہلی کے شاہین باغ علاقے میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کے ساتھ سپریم کورٹ کے مذاکرات کاروں کی بات چیت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔