May ۰۹, ۲۰۲۲ ۲۰:۲۲ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی اور کونسلر نے کہا ہے کہ شاہین باغ علاقے میں کوئی انکروچمنٹ نہیں ہے اور انہدامی کارروائی علاقے کے لوگوں کو بدنام کرنے کے لئے کی گئی ہے۔

جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن اور پولیس نے پیر کو شاہین باغ میں انہدامی کارروائی انجام دینے کی کوشش کی۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں ایم سی ڈی اور پولیس کے افراد بلڈوزروں کے ساتھ گیارہ بجے کے قریب شاہین باغ پہنچے جہاں غیر قانونی طور پر سرکاری زمین پر بنائی گئی کوئی عمارت نہیں ملی۔

رپورٹ کے مطابق ایک کمرشیل بلڈنگ کے باہر تعمیر نو کا بورڈ اور لوہے کے باڑھ لگے ہوئے تھے جس کو ایم سی ڈی کے عملے نے بتایا کہ سرکاری زمین پر ہے۔ مقامی لوگوں نے مقامی رکن اسمبلی امانت اللہ خان اور کونسلر واجد خان سے بات چیت کے بعد خود اپنے ہاتھوں سے ہٹا دیا اور ایم سی ڈی کا عملہ اور پولیس کے افراد بلڈوزر کارروائی کے بغیر ہی واپس چلے گئے۔

اس کے بعد عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور حلقے کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان اور کونسلر واجد خان نے کہا کہ شاہین باغ میں کوئی بھی عمارت سرکاری زمین پر نہیں بنی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایم سی ڈی کو کہیں کوئی انکروچمنٹ نظر آئے اور وہ اس کی نشاندھی کرے تو یہاں کے لوگ خود کو مہندم کردیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں جتنی بھی تعمیرات ہیں سب کسانوں سے خریدی ہوئی زمینوں پر بنی ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں انہدامی کارروائی کے لئے آنے کے مقصد یہاں کے لوگوں کو بدنام کرنا تھا۔

ٹیگس