شاہین باغ جمہوریت کی علامت ہے: ہندوستانی پروفیسر
ہندوستان کے معروف دانشور پروفیسر اختر الواسع نے شاہین باغ مظاہرے کو ملک میں جمہوری کردار کا آئینہ دار قرار دیا ہے۔
پروفیسر اختر الواسع نے ہندوستان میں سی اے اے، این پی آر اور آین آرسی کے خلاف ملک گیر تحریک کے ایک سال پورے ہونے پر ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس تحریک کی ایک خوبی یہ تھی کہ ہندوستان کی مسلم خواتین نے گھروں سے نکل کے اس میں بھرپور حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی کے شاہین باغ اور دیگر شہروں میں شہریت ترمیمی ایکٹ سی اے اے، این پی آر اور این آرسی کے خلاف مظاہروں میں بھرپور حصہ لے کر ہندوستان کی مسلم خواتین نے یہ تاثر ختم کر دیا کہ مسلم عورتوں کو گھروں میں قید رکھا جاتا ہے، انہیں کسی چیز کا شعور اور حالات کا پتہ نہیں ہوتا ہے۔
پروفیسر اختر الواسع نے کہا ہے کہ ہندوستان کی مسلم خواتین نے ان تمام مفروضات کو غلط ثابت کر دیا اور دنیا کو دکھا دیا کہ وہ اپنے سیکولر کردار کو بچانے کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں اور یہ قربانی بغیر سوچے سمجھے نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی مسلم خواتین نے شاہین باغ کو جمہوری اقدار کی علامت بنا دیا اور ثابت کر دیا کہ ہندوستان کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی دیکھئے:
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرے اور دھرنے جاری
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملین مارچ
انداز جہاں - ہندوستان میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف ملک گیر تحریک
ہندوستان میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرے
ہندوستان میں شاہین باغ کی ہی طرح کئی شاہین باغ
کورونا کے باوجود شاہین باغ دھرنا جاری رہے گا: ہندوستانی خواتین