سعودی عرب کے حکمراں خاندان آل سعود پر تنقید کرنے والے ایک مشہور مبلغ اور عالم دین کی گرفتاری کے بارے میں متضاد خبریں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ ہونے کے بعد سامنے آنے لگی ہیں۔
سعودی عرب کے مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ ہم نے انتہا پسند گروہوں کے خلاف لڑنے کا پروگرام شروع کر دیا ہے۔
سعودی حکام نے روضہ رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم میں خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کر دی جبکہ مردوں کے لیے زیارت کو محددو کردیا ہے۔
سعودی عرب کے صوبہ القصیم کے بریدہ میں وہابی آپس میں بھڑ گئے۔
اردن کے مشہور مقالہ نگار اور دانشور صابر الدقاسمہ نے مندرجہ بالا عنوان کے تحت ایک مقالہ شائع کیا۔ وہ لکھتے ہیں :
پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے سیکریٹری نے اس ملک میں وہابیت کے رجحان کے ساتھ دینی مدارس کے رجسٹریشن کے بارے میں خبردار کیا ہے-