برطانوی حکومت سعودی عرب کے ساتھ کئے گئے اپنے سیکورٹی معاہدے کو خفیہ رکھنے کے درپے
برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ برطانیہ نے سعودی عرب کے ساتھ ایک سیکورٹی معاہدہ کیا ہے لیکن برطانوی حکومت اس کو خفیہ رکھنا چاہتی ہے ۔
انڈیپنڈنٹ نے لکھا ہے کہ برطانوی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ ایک خفیہ سیکورٹی معاہدہ کیا ہے اور اس کی کوشش ہے کہ اس معاہدے کی تفصیلات کو خفیہ رکھا جائے -
اخبار کے مطابق برطانوی وزیرداخلہ تھرزا مئے نےگذشتہ برس اپنے دورہ ریاض میں اپنے سعودی ہم منصب محمد بن نائف سے ملاقات میں اس خفیہ معاہدے پر دستخط کئے تھے - برطانوی وزارت داخلہ نے اس وقت وزیرداخلہ تھرزامئے کے دورہ سعودی عرب کی تفصیلات جاری نہیں کی تھیں اور نہ ہی یہ بتایا تھا کہ اس دورے میں کوئی ایسا سمجھوتہ ہوا ہے -
اخبار لکھتاہے کہ ایک سال بعد برطانوی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ میں مبہم انداز میں یہ کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی وزارت داخلہ کوماڈرن بنانے کے لئے برطانیہ اور سعودی عرب کے درمیان ایک سمجھوتہ ہوا ہے -
اخبار انڈیپنڈنٹ لکھتاہے کہ لیبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے معلومات تک رسائی کی آزادی کے مطالبے کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ یہ سمجھوتہ اس سے کہیں زیادہ وسیع پہلوؤں کا حامل ہے جیسا پہلے اعلان کیا گیا تھا -
برطانوی وزارت داخلہ نے اس دستاویزکو شائع کرکے کہا ہےکہ اگراس کو پوری تفصیلات کے ساتھ شائع کردیا جاتا تو سعودی عرب اور برطانیہ کے تعلقات متاثر ہوجاتے اور برطانیہ کی قومی سلامتی کو بھی نقصان پہنچ سکتا تھا -
برطانیہ میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کی وسیع پامالی اور اس میدان میں آل سعود حکومت کا خراب ریکارڈ ہونے کے پیش نظر اس خفیہ معاہدے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے -