ایٹمی پروگرام کو خطرہ بنا کر پیش کرنے کا ڈرامہ ختم، پوتن
روس نے کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو خطرہ بنا کر پیش کرنے کا ڈرامہ اب نہیں چلے گا۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اسلامی جمہوریہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کو مغرب خصوصا امریکا کی جانب سے خطرہ بنا کر پیش کئے جانے کے اقدام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہم و گمان اور تصورات کی بنیاد پر ایٹمی پروگروام کو خطرہ بنا کر پیش کرنے کا مسئلہ ختم ہو چکا ہے۔
ولادیمیر پوتن نے جمعرات کے روز بیرون ملک تعینات روسی سفارتی مشن کے افسران اور اہلکاروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ایمٹی پروگرام کو محض اس لئے خطرہ بنا کر پیش کیا جا رہا تھا تاکہ امریکہ اس بہانے یورپ میں اپنے میزائل نصب کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی خطرے کا ڈرامہ مزید نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے تخیلی خطرے کے خاتمے کے باوجود یورپی ملکوں میں میزائل نصب کئے جانے کا کام بدستور جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسکو اس معاملے میں خاموش نہیں رہے گا۔ انہوں نے مشرقی یورپ میں امریکا کے میزائیل سسٹم کی تنصیب سے متعلق اقدامات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے دو ٹوک لفظوں میں کہا کہ روس اس کا ضروری اور مناسب جواب دے گا۔
ولادیمیر پوتن نے کچھ روز قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہمیں اس بات کو فراموش نہیں کرنا چاہئے کہ چند سال پہلے تمام مغربی ممالک ہمارے مقابلے میں بیک آواز کہہ رہے تھے کہ مشرقی یورپ میں امریکی میزائل سسٹم کی تنصیب، ایران کے ممکنہ ایٹمی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے ضروری ہے، لیکن آج تہران کی جانب سے اس قسم کا خطرہ کہاں ہے؟
روسی صدر پوتن نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ مشرقی یورپ میں میزائلی سسٹم کی تنصیب، بالادستی قائم کرنے کے مقصد سے انجام پا رہی ہے، لیکن اس کے منصوبہ سازوں اور اسے عملی جامہ پہنانے والوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ انہوں نے اب تک بڑی پرسکون زندگی گزاری ہے لیکن اس کے بعد ہم بھی یہ سوچنے پر مجبور ہوں گے کہ روس کی قومی سلامتی کو لاحق خطرات کو کس طرح سے دور کیا جائے۔