Nov ۱۴, ۲۰۱۶ ۱۲:۴۴ Asia/Tehran
  • فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ یہ ایک دوطرفہ سمجھوتہ نہیں ہے بلکہ چند فریقی ہے کہ جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے ذریعے حمایت کی گئی ہے-
    فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ یہ ایک دوطرفہ سمجھوتہ نہیں ہے بلکہ چند فریقی ہے کہ جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے ذریعے حمایت کی گئی ہے-

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کمیشن کی سربراہ نے کہا ہے کہ یورپی یونین ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی ضامن ہے۔

اسپوٹنیک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فیڈریکا موگرینی نے اتوار کی رات ایک پریس کانفرنس میں امریکہ کے نومنتخب صدر ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کے انجام کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں تاکید کے ساتھ کہا کہ یورپی یونین، تمام فریقوں کی جانب سے ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کا یقین دلاتی ہے اور یہ موقف امریکہ میں نئی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد بھی تبدیل نہیں ہوگا-

یورپی یونین کا اجلاس  اتوار کی رات بریسلز میں منعقد ہوا تھا - اس اجلاس کا ایک اہم موضوع ٹرمپ کے دور صدارت میں امریکہ کی خارجہ پالیسی تھا- فیڈریکا موگرینی نے مزید کہا کہ میں ایران کے بارے میں بہت کھل کر یہ کہنا چاہتی ہوں کہ یہ ایک دوطرفہ سمجھوتہ نہیں ہے بلکہ چند فریقی ہے کہ جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے ذریعے حمایت کی گئی ہے-

موگرینی نے کہا کہ یہ یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے حق میں ہے کہ وہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد کی ضمانت دے - یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کمیشن کی سربراہ نے کہا کہ میں یقین دلاتی ہوں کہ ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں یورپی یونین کا موقف ہرگز تبدیل نہیں ہوگا-

امریکہ میں آٹھ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ  صدر منتخب ہوئے ہیں اور وہ بیس جنوری دوہزار سترہ کو اپنے عہدے کا حلف لیں گے- مشترکہ جامع ایکشن پلان کے بارے میں ٹرمپ کے بڑ بولے پن کے باعث عالمی طاقتوں کے درمیان مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کے بارے میں کچھ تشویش پیدا ہوگئی ہے-

ٹیگس