ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر کے فیصلے کی تعریف
نومنتخب امریکی صدر نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں، روسی صدر کی جانب سے جوابی اقدام کے طور پر امریکی سفارت کاروں کو بے دخل نہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ روسی صدر ولادی میر پوتن بہت سمجھدار انسان ہیں۔
صدر ولادی میر پوتن نے پینتس روسی سفارت کاروں کے اخراج کے امریکی فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے انہیں انتہائی افسوس ہے کہ صدر براک اوباما اپنا آٹھ سالہ دور ایسے کشیدہ اقدام پر ختم کر رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا روس امریکی سفارت کاروں کو بے دخل نہیں کرے گا۔
روسی صدر کے اس فیصلے کے بعد، امریکہ کے نومنتخب صدر ٹرمپ نے ولادمیر پوتن کے اس اقدام کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کی۔
صدر پوتن کی جانب سے صدر براک اوباما کے اقدام کے جواب نہ دینے کے فیصلے کو جہاں امریکہ کے سیاسی حلقوں میں، روس کے غیر متوقع ردعمل سے تعیبر کیا جارہا ہے وہیں، ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر کی ستائش کو بھی امریکہ کی مروجہ سیاست میں قومی مفادات سے منہ موڑنے کے مترادف قرار دیا جا ہے اور یہ معاملہ ڈونلڈ ٹرمپ اور انہیں اقتدار میں لانے والے ریپبلیکن عہدیداروں کے درمیان نئی کشمکش کا باعث بن سکتا ہے۔
امریکہ نے روس کے خلاف اپنے تازہ اقدام کے تحت پینتس روسی سفارت کاروں کو ملک سے باہر نکالنے کے علاوہ مبنیہ طور پر سائبر حملوں میں ملوث چھے روسی عہدیداروں اور پانچ اداروں کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔
اس سے قبل صدر براک اوباما نے روس پر امریکہ کے صدارتی انتخابات کے کمپیوٹر نظام پر سائبر حملے کرنے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیاب بنانے میں مدد کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
روس کئی بار امریکہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی کے ساتھ مسترد کر چکا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخا رووا نے کہا امریکہ نے جن سفارت کاروں کو بے دخل کرنے کا اعلان کیا ہے ان میں سے بیشتر دوماہ پہلے روس واپس آگئے تھے لہذا وہ امریکی صدراتی انتخابات پر کیسے اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے، حالیہ صدارتی انتخابات میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے، روس کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ واشنگٹن اور سان فرانسسکو میں متعین پینتیس روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑ دینے کا حکم دے دیا دتھا۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ سے بے دخل کیے جانے والے سفارتکار اوران کے اہل خانہ امریکہ سے روانہ ہوگئے ہیں۔