سعودی عرب میں سرگرم سیاسی کارکنوں کی سرکوبی پر تشویش
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیش گوئی کی ہے کہ 2017 میں انسانی حقوق کے حوالے سے سعودی عرب کے سیاہ کارناموں میں ایک اور کارنامہ اضافہ ہوجائے گا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل بیروت کے نمائندے نے سعودی عرب میں سرگرم سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں میں شدت آنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے سعودی حکام کی جانب سے سرگرم سیاسی کارکنوں کی سرکوبی میں مزید شدت آئی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سیاسی کارکنوں کے ساتھ سعودی عرب کے سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں سیاسی کارکنوں کو گرفتار اور جلاوطن کردیاجاتا ہے اور ان کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان اقدامات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ سعودی عرب میں سیاسی سرگرمیاں انجام دینا ایک خطرناک کام ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے عوام کی سرکوبی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے گزشتہ ہفتہ سیاسی اور انسانی حقوق کے دو سرگرم کارکنوں عصام الکوشک اوراحمد المشیخص کو گرفتار کیا تھا۔
بعض اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب کی جیلوں میں اس وقت 30 ہزار کے قریب سیاسی قیدی موجود ہیں۔