امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے امریکی صدر کے تارکین وطن اور سات مسلم ملکوں کے افراد کی امریکا میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے مجھے دکھ پہنچا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کے تارکین وطن اور سات مسلم ملکوں کے افراد کی امریکا میں داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ تارکین وطن افراد پر پابندی کے فیصلے نے میرا دل توڑ دیا ہے،صدر ٹرمپ تشدد اور جنگ سے متاثرہ خواتین اور بچوں پر دروازے بند کررہے ہیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے جنگ زدہ علاقوں سے جان بچا کر آنے والے بچوں اور خواتین پر پابندی عائد کرنا انتہائی افسوناک ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا اقدام امریکی تاریخ کے منافی ہے کیونکہ امریکا نے ہمیشہ مہاجرین کو خوش آمد ید کہا ہے۔
یاد رہے کہ نو اکتوبر 2012 کو دہشتگردوں نے اسکول وین میں بیٹھی ملالہ پر قاتلانہ حملہ کیا تھا، حملے میں ملالہ یوسف زئی کو سر پر ایک گولی لگی تھی، جس کے بعد ملالہ کو علاج کیلئے برطانیہ منتقل کیا گیا تھا۔
ملالہ یوسف زئی کو سال 2014 میں بچوں کی تعلیم کے لئے جدوجہد کرنے اور چائلڈ لیبر کے خلاف جنگ کرنے والے ہندوستانی سماجی کارکن کیلاش ستیارتھی کو مشترکہ طورپر امن کے نوبل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔