امریکہ، فرانس اور برطانیہ کی قرارداد حقیقت کے برعکس
شام کے صوبہ ادلب میں گزشتہ روز ہونے والے کیمیائی حملے پر سلامتی کونسل میں امریکہ، فرانس اور برطانیہ کی قرارداد پر روس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق شام کے صوبہ ادلب میں منگل کے روز ہونے والے کیمیائی حملے پر سلامتی کونسل میں امریکہ، فرانس اور برطانیہ کی قرارداد پر روس نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے حقیقت سے عاری قرار دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق شام میں مبینہ کیمیائی حملے پر سلامتی کونسل کا اجلاس شروع ہوگیا ہے۔ سلامتی کونسل میں پیش کردہ قرارداد میں ادلب حملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ روس کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پیش کی گئی قرارداد کا متن ناقابل قبول ہے اور اس میں دہشت گردوں کے بجائےشامی حکومت کو نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ منگل کے روز خان شیخون علاقے میں دہشت گردوں کی جانب سے کئے جانے والے کیمیائی حملے میں سو سے زائد افراد جاں بحق اور چار سو دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم نے بدھ کے روز ایک بیان میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئےاعلان کیا ہے کہ کیمیائی حملے کے بارے میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ شام، او پی سی ڈبلیو تنظیم کا رکن ملک ہے اور شام میں کیمیائی حملے کے بارے میں شامی حکومت کی درخواست اور اس کی اجازت سے ہی یہ تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔